ملاکنڈ پیڈیا
قبیلہ اُتمانخیل کا رواج نامہ... قبیلہ اُتمانخیل جو اپنی غیرتمندی اور بہادری کی وجہ سے مشہور ہے اورکبھی غیروں کے آگے نہیں جُھکے, ہمیشہ اپنے مسائل ایک خاص رواج نامے کے تخت حل کرتے ہیں.
قبیلہ اُتمانخیل اپنے رواج نامے میں جن جن ایشوز کو جن طریقوں سے حل کرتے ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں.
1.قتل کا تصفیہ.. قبیلہ اُتمانخیل میں قتل کے فیصلے کے لئے مندرجہ ذیل اقدامات اُٹھائے جاتے ہیں.
آ..سب سے پہلے قبیلہ اُتمانخیل کے مشران ایک جرگہ بُلواکر قتل کی تحقیقات کرتا ہے.
ب.. اگر قتل ایک یا ایک سے زیادہ مُلزمان نے کیا ہو تو سب سزا کے مرتکب ہوتے ہیں. بشرطیکہ جرگہ کو تسلی ہو یہ قتل ایک سے زیادہ مُلزمان نے کیا ہے.
ج.. ایک قتل میں ایک یا دو کو مُلزمان ٹھرایا جاتا ہے. لیکن ایک قتل میں دو سے زیادہ مُلزمان دُشمن نہیں ٹھرائے جاتے.
د... اگر دُشمنوں میں سے ایک دُشمن فریقِ مدعی قتل کریں تو دوسرا گاؤں آسکتا ہے .اگر ایک دُشمن اپنی موت مرے تو اس صورت میں دوسرا دُشمن گاؤں نہیں آسکتا .
د. امدادی قاتل کو آدھی سزا دی جاتی ہے اور صلاح کار اپنی بےگناہی کی قسم کھاکر بری کیا جاتا ہے.
ذ.. امدادی قاتل وہ ہوتا ہے جو قاتل کی مدد کریں اور اُسکے ساتھ ملاتڑ میں شامل ہو.اگر موقع پر کوئی امدادی قاتل قتل ہوجائے تو اسکا قتل طوئے تصور ہوگا.
ر..دُشمن کو اپنے گاؤں کے حدود یا دوسرے گاؤں میں قتل کیا جاسکتا ہے. خواہ یہ قتل فریقِ مدعی خود کریں یا کسی اور کو پیسے دیکر کروائے .اگر اسی دوران اُجرتی قاتل قتل ہوجائے تو اُسکا قتل طوئے تصور ہوگا.
ز.. اگر کوئی شخص میراث کے حصول کے لئے اپنے کسی رشتہ دار کو قتل کریں تو قانونی اور رواجی سزا کے علاوہ مقتول اور قاتل دونوں کی جائداد بحقِ سرکار ضبط ہوگی اور اسکی آمدن رفاعِ عامہ کے کام آئے گی.
س.. قتل کا دعویٰ کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ ایک ماہ کی میعاد مقرر ہوگی.
ص... اگر کوئی شخص چوری یا بُری نیت سے کسی کے گھر داخل ہو اور اسی دوران مالک مکان اُسے قتل کریں تو اُس چُور کا قتل طوئے تصور ہوگا.
2..رواج نامہ اُتمانخیل بابتِ شادی و نکاح.. نکاح اور شادی کے بابت یہ رواج عام ہے کہ کوئی لڑکی یا عورت اپنی مرضی سے شادی نہیں کرسکتی. کیونکہ اس صورت میں جس عورت نے والدین کی مرضی کے خلاف کسی سے شادی کی تو وہ عورت اور مرد دونوں ورثاء کے دُشمن تصور ہوگے. اور وہ گاؤں میں سکونت اختیار نہیں کرسکے گے.
3.رواج نامہ بابت شفع.. غیر منقولہ جائداد کے لئے ہمارے قبیلہ اُتمانخیل میں یہ رواج ہے.
آ.. ایک زراعت پیشہ دوسرے زراعت پیشہ آدمی کے خلاف ایک سال کے اندر اندر دعویٰ شفع دائر کرسکتا ہے .زراعت پیشہ وہ ہے جو زرعی اراضی کا مالک ہو اور گاؤں

کا اصلی باشندہ ہو.
ب.. غیر زراعت پیشہ اور باہر کے آدمی کے خلاف عرصہ آٹھ سال تک دعویٰ شفع دائر کرسکتا ہے.
ج.. شفع کے لئے مندرجہ ذیل لوگ حقدار ہوگے.
آ.. سب سے قریبی رشتہ دار یا نسبی.
ب.. پلہ بندی یا حد بندی
ج. کندی یا ونڈ.
د.. اگر ایک گاؤں کا آدمی دوسرے گاؤں میں اراضی خریدے تو اس صورت میں اُس گاؤں کا ہر شخص دعویٰ شفع دائر کرسکتا ہے. بشرطیکہ مالک اراضی کا کوئی نسبی یا رشتہ دار موجود نہ ہو.
ذ.. جب ایک دفع دعویٰ شفع بذریعہ عدالت فیصلہ ہوجائے تو اسکے بعد دوسرا آدمی دعویٰ نہیں کرسکتا.
ر.. جرگہ متعلقہ کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسی غیر زراعت پیشہ یا باہر کے شخص کو اراضی یا مکان خریدنے کی اجازت دے یا منع کرے.
ز... زر بیعہ کے لئے مدعا علیہ دو نفر گواہان پیش کرے گا جو بذریعہ حلف رقم درج شُدہ بیعنامہ کی تصدیق کرے گا.
3.قبیلہ اُتمانخیل میں گواھان پیش کرنے کا طریقہ کار.
آ.. اگر کسی مقدمہ میں فریق مدعی کو گواہان پیش کرنے ہو تو مندرجہ ذیل رشتہ داران حلف کے لئے پیش نہیں کرسکتا. مدعی کا باپ, بھائی, بیٹا گواہی نہیں دے سکتے. باقی رشتہ دار گواہی دے سکتے ہیں.
ب.. گواہان اپنے خاندان ٹبر سے پیش کئے جائے گے .
ج.. گواہ کے لئے صاحبِ جائداد اور قابلِ اعتبار ہونا ضروری ہے. .صاحبِ جائداد وہ ہوتا ہے جسکا اپنا مکان اور تھوڑی سی اراضی ہو. جبکہ قابلِ اعتبار وہ شخص جو جواباز, چرسی, شرابی, افیومی,, چور یا عدالت سے کسی مقدمے میں سزایافتہ نہ ہو. نیز فریقِ مُخالف یا مدعا علیھم کے ساتھ دُشمنی کی بناء پر عداوت نہ رکھتا ہو.
د.. اگر قبیلہ اُتمانخیل میں جرگہ کے دوران کسی گواہ کے قابلِ اعتبار ہونے یا نہ ہونے پر جرگہ کے مابین اختلاف پیدا ہو تو اس صورت میں اسکا فیصلہ عدالت خود بذریعہ خُفیہ تحقیقات کرے گا..
ذ.. جو گواہ فریقِ مدعی یا علیہ پیش کرے تو پہلے یہ تحقیق ہوگی کہ وہ عادی اور اُجرتی گواہ نہ ہو.
عادی اور اُجرتی گواہ وہ گواہ ہوتا ہے جو ایک سے زیادہ مقدمات میں بطورِ گواہ پیش ہوچکا ہو.
ر.. عورت کسی مقدمہ میں بطورِ گواہ پیش نہیں ہوگی.
ز.. گواہان پیش کرنے کے لئے فریقِ متعلقہ کو صرف دو مواقع دئے جاتے ہیں زیادہ نہیں.
تحریر امجد علی اُتمانخیل.

0 Comments